Results 1 to 2 of 2

Thread: Ø+بِ رسول ï·º ØŒ صØ+ابہ کرام Ú©ÛŒ نظر میں

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam Ø+بِ رسول ï·º ØŒ صØ+ابہ کرام Ú©ÛŒ نظر میں

    Ø+بِ رسول ï·º ØŒ صØ+ابہ کرام Ú©ÛŒ نظر میں

    جس طرØ+ ستارہ روشنی فراہم کرتا ہے ویسے ہی صØ+ابہ کرامؓ Ú©ÛŒ زندگی سے روشنی Ø+اصل Ú©ÛŒ جاسکتی ہے جس پر چلنے والا کبھی گمراہ نہیں ہوسکتا
    اللہ تعالیٰ Ù†Û’ انبیائے کرام Ú©Û’ بعد صØ+ابۂ کرام Ú©Ùˆ سارے عالم پر فضیلت دی ہے،اس لئے کہ وہ درسگاہِ نبوت Ú©Û’ راست فیض یافتہ تھے ۔انہوں Ù†Û’ رسول اکرم Ú©Û’ شب Ùˆ روز Ú©Ùˆ اپنی نظروں سے دیکھا اور آپ Ú©ÛŒ تعلیمات پر عمل کیا اور آپنے ان Ú©ÛŒ صداقت Ùˆ دیانت اور پختہ ایمانی Ú©ÛŒ شہادت دی ۔قرآن کریم Ù†Û’ بھی جگہ جگہ ان Ú©ÛŒ کامیابی اور ان Ú©Û’ راہِ Ø+Ù‚ پر ہونے کا اعلان کیا اور ان Ú©Ùˆ اپنی رضا مندی Ú©ÛŒ خوشخبری سنائی‘ اس لئے کہ جس طرØ+ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اپنی Ù…Ø+بوبیت اور آخری رسالت کیلئے رسول اکرم کا انتخاب کیا ویسے ہی آپسے کسب فیض کرکے پوری دنیا Ú©Ùˆ فیضیاب کرنے Ú©Û’ لئے صØ+ابۂ کرام Ú©Ùˆ منتخب کیا ۔ظاہر ہے کہ جن کا انتخاب قدرت Ú©ÛŒ جانب سے ہو ان Ú©Û’ تقدس میں کیا شبہ ہوسکتا ہے،اسی لئے رسول اکرم Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ ساری امت Ú©Û’ لئے دین Ú©Û’ ہر گوشے میں نمونہ قرار دیا ۔جس طرØ+ ستارہ روشنی فراہم کرتا ہے ویسے ہی ان نفوسِ قدسیہ Ú©ÛŒ زندگی سے بھی روشنی Ø+اصل Ú©ÛŒ جاسکتی ہے جس پر چلنے والا کبھی گمراہ نہیں ہوسکتا۔اگر کسی Ù†Û’ ان Ú©Û’ علاوہ اور کوئی راستہ ڈھونڈا تو اس کا سِرا جنت تک نہیں پہنچ سکتا ،اس لئے ہم پر لازم ہے کہ ہر معاملے میں صØ+ابۂ کرام Ú©ÛŒ زندگی کا مطالعہ کریں اور اس سے رہنمائی Ø+اصل کریں۔ رسول اکرمسے Ù…Ø+بت ایمان Ú©ÛŒ بنیاد ہے ،اس لئے صØ+ابۂ کرام Ù†Û’ ذات ِ رسالت سے بے پناہ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ جس Ú©ÛŒ مثال تاریخِ انسانیت میں نہیں ملتی ۔صرف عمل اور اتباع ہی نہیں بلکہ اپنی جان تک نچھاور کرنے Ú©Û’ لئے وہ تیار رہتے تھے، نمونے Ú©Û’ طور پر چند نمونے پیش خدمت ہیں تاکہ ہم اپنی زندگی میں سبق Ø+اصل کریں۔

    Ù+ Ø+ضرت زید بن دثنہؓ Ú©Ùˆ چند ساتھیوں Ú©Û’ ساتھ کفار مکہ Ù†Û’ گرفتار کرلیا تھا۔ صفوان بن امیہ Ù†Û’ جس کا باپ امیہ بن خلف بدر میں مارا گیا تھا، Ø+ضرت زید Ú©Ùˆ اپنے باپ Ú©Û’ عوض میں قتل کرنے Ú©Û’ لئے خریدا کہ انہیں قتل کر Ú©Û’ دل Ú©Ùˆ یہ کہتے ہوئے تسلی دی جاسکے کہ میرے باپ Ú©Ùˆ اگر مسلمانوں Ù†Û’ قتل کیا ہے تو میں Ù†Û’ بھی اپنے باپ Ú©ÛŒ جان Ú©Û’ بدلے ایک مسلمان Ú©ÛŒ جان Ù„ÛŒ ہے۔بہرØ+ال صفوان بن امیہ Ù†Û’ Ø+ضرت زید بن دثنہؓ Ú©Ùˆ خرید کر بلا کسی تاخیر Ú©Û’ اپنے غلام نسطاس Ú©Û’ ساتھ Ø+رم سے باہر تنعیم میں قتل کرنے Ú©Û’ لئے بھیج دیا اور قتل کا تماشا دیکھنے Ú©Û’ لئے قریش Ú©ÛŒ ایک جماعت تنعیم میں جمع ہوگئی، جن میں ابوسفیان بھی تھا۔ جب Ø+ضرت زید Ú©Ùˆ قتل Ú©Û’ لئے سامنے لایا گیا تو ابوسفیان Ù†Û’ ان سے مخاطب کرتے ہوئے کہا: اے زید! میں تم Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا تم اس Ú©Ùˆ پسند کروگے کہ ہم تم Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیںاور Ù…Ø+مد () Ú©Ùˆ تمہارے بدلے میں قتل کردیں، اور تم اپنے گھر آرام سے رہو، Ø+ضرت زیدؓ Ù†Û’ جھنجھلاتے ہوئے فرمایا: ’’اللہ Ú©ÛŒ قسم مجھے یہ بھی گوارا نہیں کہ Ø+ضور اقدس جہاں ہیں وہیں ان Ú©Û’ مبارک پیر میں ایک کانٹا بھی چبھے اورمیں اپنے گھر میں بیٹھا رہوں۔‘‘ یہ جواب سن کر ابوسفیان Ù†Û’ کہا: خداکی قسم میںنے کسی Ú©Ùˆ کسی کا اس درجہ Ù…Ø+ب، مخلص اور دوست Ùˆ جان نثار نہیں دیکھا، جتنا Ù…Ø+مد() Ú©Û’ ساتھی ان Ú©Û’ جان نثار اور چاہنے والے ہیں۔

    Ù+ قریش Ù†Û’ زید ابن دثنہؓ Ú©Û’ دوسرے ساتھی Ø+ضرت خبیب بن عدی Ú©Ùˆ پھانسی دیتے وقت تختہ دار پر چڑھایا تو یہی سوال ان سے بھی کیا گیا:کیا تم گوارا کرو Ú¯Û’ کہ Ù…Ø+مد ()تمہاری جگہ تختہ دار پر ہوں؟ وہ بولے: ’’ربِ عظیم Ú©ÛŒ قسم! مجھے یہ بھی گوارا نہیں میری جگہ Ù…Ø+مد Ú©Û’ قدم مبارک میں کوئی کانٹا بھی Ù„Ú¯Û’ØŒ اور میری جان Ú©ÛŒ Ø+فاظت Ú©Û’ بدلے Ù…Ø+مد () Ú©Ùˆ اتنی بھی تکلیف پہنچے جتنی تکلیف ایک کانٹا چبھنے میں کسی Ú©Ùˆ ہوتی ہے، قریش یہ جواب سن کر دنگ رہ گئے (البدایہ Ùˆ النہایہ)Û”

    Ù+ صØ+ابہ کرام Ú©Û’ جان نثارانہ جذبات کا ظہور سب سے زیادہ غزوئہ اØ+د میں ہوا۔ صØ+ÛŒØ+ مسلم میں Ø+ضرت انسؓ سے روایت ہے کہ جب قریش کا آپ پر ہجوم ہوا تو ارشاد فرمایا: کون ہے جو ان Ú©Ùˆ مجھ سے ہٹائے اور جنت میں میرا رفیق بنے۔ قبیلہ انصار Ú©Û’7 افراد اس وقت آپ Ú©Û’ پاس موجو دتھے، ساتوں انصاری باری باری Ù„Ú‘ کر شہید ہوگئے۔ زیاد بن سکنؓ Ú©Ùˆ یہ شرف Ø+اصل ہوا کہ جب یہ زخم کھاکر گرے تو نبی اکرم Ù†Û’ فرمایا: ان Ú©Ùˆ میرے قریب لائو، لوگوں Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ آپ Ú©Û’ قریب کردیا، انہوں Ù†Û’ اپنا رخسار آپکے قدم مبارک پر رکھ دیا اور اسی Ø+الت میں جان اللہ Ú©Û’ Ø+والے کردی۔ ان Ú©ÛŒ قسمت اور سعادت کا کیا کہنا جن Ú©ÛŒ روØ+ رسول اللہکے مبارک قدم پر پرواز Ú©ÛŒ ہو۔جنت ان Ú©Û’ استقبال Ú©Û’ لئے انتظار کر رہی تھی۔یہ Ù…Ø+بت اور تڑپ جس Ú©Ùˆ Ø+اصل ہوگئی وہ Ø´Ø+ص دنیا Ùˆ آخرت میں کامیاب ہوگیا۔

    Ù+ جنگ اØ+د Ú©Û’ دن دشمنوں Ú©Û’ Ø+ملے میں چہرئہ انور میں زرہ Ú©ÛŒ 2 کڑیاں چبھ گئی تھیں، جن Ú©Ùˆ سیدناابوعبیدہ بن الجراØ+Ø“ Ù†Û’ اپنے دانتوں سے Ù¾Ú©Ú‘ کر کھینچا جس سے ان Ú©Û’2 دانت شہید ہوگئے۔اس دن آپ Ú©Û’ جسم مبارک پر چونکہ 2 آہنی زرہوں کا بوجھ تھا، اس لئے آنØ+ضرت ایک Ú¯Ú‘Ú¾Û’ میں گر گئے۔Ø+ضرت علیؓ Ù†Û’ آپ کا ہاتھ پکڑا اور Ø+ضرت طلØ+ہ Ø“ Ù†Û’ کمر تھام کر سہارا دیا، تب آپ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے اور ارشاد فرمایا: ’’جو شخص زمین پرچلتے پھرتے زندہ شہید Ú©Ùˆ دیکھنا چاہے وہ طلØ+ہ Ú©Ùˆ دیکھ لے۔‘‘ یعنی شہادت کا درجہ ان Ú©Ùˆ Ø+اصل ہوگیا۔ ایک موقع پر جب آپ ایک ٹیلے پر چڑھنا چاہ رہے تھے مگر نقاہت Ú©ÛŒ وجہ سے نہیں Ú†Ú‘Ú¾ سکے تو فوری Ø+ضرت طلØ+ہ Ø“ نیچے بیٹھ گئے۔ آپ ان پر پیر رکھ کر اوپر Ú†Ú‘Ú¾Û’Û” Ø+ضرت زبیرؓکے بیان Ú©Û’ مطابق آپ Ú©ÛŒ زبان مبارک پر یہ الفاظ جاری تھے: ’’اوجب طلØ+ۃ‘‘ ØŒ ’’طلØ+ہ Ù†Û’ اپنے لئے جنت واجب کرلی۔‘‘ یہی طلØ+ہ ہیں جن کا ہاتھ رسول اللہ Ú©Ùˆ کفار Ú©Û’ تیروں سے بچانے میں شل ہوگیا تھا۔ ایک روایت میں ہے کہ35 یا 39زخم ان Ú©Ùˆ اØ+د Ú©Û’ دن Ù„Ú¯Û’ تھے۔جس موقع پر ہر طرف سے کفار آپ پر ٹوٹ Ù¾Ú‘Û’ تھے، Ø+ضرت طلØ+ہ آپ Ú©Û’ لئے سپر بن گئے تھے۔ جب آپ نظر اٹھاکر دیکھنا چاہتے تو عرض کرتے: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، آپ نظرنہ اٹھائیں، کہیں دشمنوں Ú©ÛŒ کوئی تیر نہ آلگے، میرا سینہ آپ Ú©Û’ مبارک سینے Ú©Û’ لئے سپر ہے۔‘‘ (سیرۃ المصطفیٰ )Û”

    Ù+ رسول اکرم Ú©Û’ وصال Ú©Û’ بعد صØ+ابۂ کرام Ú©Ùˆ جب بھی آپ Ú©ÛŒ مجلسیں یاد آتیں تو بے اختیار رو پڑتے۔ ایک بار Ø+ضرت ابوبکر Ø“ اور Ø+ضرت عباس Ø“ انصار Ú©ÛŒ ایک مجلس میں گئے تو دیکھا کہ سب لوگ رو رہے ہیں۔ سبب پوچھاتو بولے کہ ہم Ú©Ùˆ رسول اللہ Ú©ÛŒ مجلس یاد آگئی۔ بعض شارØ+ین Ù†Û’ لکھا ہے کہ یہ واقعہ آپ Ú©Û’ مرض موت کا ہے، جس میں انصار Ú©Ùˆ یہ خوف پیدا ہوگیا تھا کہ اگر اس مرض میں آپ کا وصال ہوا تو پھر آپ Ú©ÛŒ مجلس میسر نہ ہوگی اس لئے وہ اس غم میں رو Ù¾Ú‘Û’Û”

    Ù+ Ø+ضرت عبد اللہ بن عمر Ø“ جب بھی رسول اللہ کا تذکرہ فرماتے تو آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے تھے ۔ایک مرتبہ Ø+ضرت ابوہریرہ Ø“ Ú©Û’ سامنے چپاتیاں رکھی گئیں تو دیکھ کر یہ خیال کرتے ہوئے روپڑے کہ رسول اللہنے اپنی مبارک زندگی میں اپنی آنکھوں سے چپاتی کبھی نہیں دیکھی اور ہم ناز Ùˆ نعمت میں Ù¾Ú‘Û’ ہوئے ہیں۔ ایک دن Ø+ضرت عبدالرØ+من بن عوف Ø“ اپنے دوستوں Ú©Ùˆ گوشت روٹی کھلایا تو رو Ù¾Ú‘Û’ اور کہا کہ رسول اللہ کا وصال ہوگیا اور آپ Ù†Û’ پیٹ بھر جو Ú©ÛŒ روٹی کبھی نہیں کھائی (اسوۂ صØ+ابہ) اس طرØ+ Ú©Û’ متعدد واقعات ہیں جن سے صاف طور پر معلوم ہوتا ہے کہ صØ+ابۂ کرام جس قدر ذات رسالت Ú©Û’ شیدائی تھے اس کا آج Ú©ÛŒ دنیا میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا اسی لئے تو عروہ بن مسعود ثقفی جو صلØ+ Ø+دیبیہ (Û¶Ú¾) Ú©Û’ موقع پر کفار مکہ کا ایلچی بن کر آیا تھا۔ صØ+ابہ کرام Ú©Û’ عشق Ùˆ Ù…Ø+بت Ú©Ùˆ دیکھ کر دنگ رہ گیا۔
    اس Ù†Û’ واپس جاکر جو نقشہ کھینچا اس سے صØ+ابہ Ú©ÛŒ Ù…Ø+بتِ رسول کا اندازہ لگائیے۔اس Ù†Û’ کہا:لوگو! بہ خدا میں شاہان عالم، قیصر Ùˆ کسریٰ اور نجاشی Ú©Û’ پاس بھی گیا ہوں لیکن کسی بادشاہ Ú©Û’ درباری اس Ú©ÛŒ اس قدر تعظیم نہیں کرتے جتنی Ù…Ø+مد() Ú©Û’ ساتھی Ù…Ø+مد() Ú©ÛŒ تعظیم کرتے ہیں، خدا Ú©ÛŒ قسم جب بھی وہ تھوکتے ہیں ان کا لعاب کسی Ú©Û’ ہاتھ پڑتا ہے جو اس Ú©Ùˆ اپنے چہرے اورجسم پر مل لیتا ہے، اگر وہ کوئی Ø+Ú©Ù… دیں تو اس Ú©ÛŒ تعمیل Ú©Û’ لئے دوڑ پڑتے ہیں، اگر وہ وضو کرتے ہیں تو وضو کا پانی لینے Ú©Û’ لئے ایسا لگتا ہے کہ وہ Ù„Ú‘ پڑیں Ú¯Û’ØŒ جب وہ بات کرتے ہیں تو سب اپنی آواز پست کر لیتے ہیں اور اØ+ترام Ú©ÛŒ وجہ سے انہیں نظر بھر نہیں دیکھتے۔‘‘ (زاد المعاد )Û” آج مسلمانوں Ú©Û’ عشق رسول کا مطلب ہے کہ آپکے طریقے Ú©Ùˆ اختیار کریں، آپ Ú©Û’ اقوال Ùˆ افعال Ú©ÛŒ پیروی کریں۔جن امور سے آپ Ù†Û’ منع فرما دیا ہے ان سے کوسوں دور رہیں، تمام راہوں اور طریقوں پر اللہ Ú©Û’ رسول Ú©Ùˆ ترجیØ+ دی جائے۔ ایک مسلمان Ú©Ùˆ تڑپ ہونی چاہیے کہ وہ جو کام بھی کرے شریعت Ú©Û’ دائرے میں ہو ۔یہ کتنے افسوس Ú©ÛŒ بات ہے کہ زبان سے ہم کلمہ پڑھتے ہیں مگر ہماری زندگی دشمنان اسلام Ú©Û’ طرز پر گزر رہی ہے ۔معاشرتی ‘اقتصادی ‘سیاسی ‘انفرادی اور اجتماعی ہر اعتبار سے ہم Ù†Û’ دوسروں Ú©Ùˆ اپنا نمونہ بنایا ہے ۔ہمارے بچے اور نوجوان رسول اکرم Ú©Û’ مبارک خاندان سے بھی واقف نہیں ۔ان Ú©Ùˆ یہ نہیں معلوم کہ آپکے والد اور دادا کا نام کیا تھا ۔آپ Ú©ÛŒ والدہ اور دادی کون تھیں ‘آپ Ú©Ùˆ کتنے چچا اور پھوپھیاں تھیں ‘ازواج مطہرات کتنے تھے اور ان Ú©Û’ اسمائے گرامی کیا ہیں۔آپ Ú©Ùˆ کتنی اولاد ہویں اور Ú©Ù† Ú©Û’ کیا Ø+الات ہیں ۔یہ اور طرØ+ Ú©ÛŒ چیزوں کا جاننا بھی عشق رسول کا ایک اہم Ø+صہ ہے Û” ضرورت اس بات Ú©ÛŒ ہے کہ ہم خود سیرت ِ رسول کا مطالعہ کریں ‘ اپنی زندگی کوآپ Ú©ÛŒ تعلیمات سے روشن کریں اور اپنی اولاد Ú©Ùˆ بھی اس Ú©ÛŒ تلقین کریں کہ یہی Ù…Ø+بتِ رسول کا تقاضا ہے Û” Ù+Ù+Ù+Ù+

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: Ø+بِ رسول ï·º ØŒ صØ+ابہ کرام Ú©ÛŒ نظر میں


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •